نئی دہلی،24اپریل(ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے بھروسہ جتایا کہ اگلے دو تین ماہ میں حالات سدھریں گے. انہوں نے کہا کہ فائرنگ اور پتھر بازی نہیں چل سکتی. ہر حال میں بات چیت کا راستہ نکالنا ہوگا. واجپئی کی کشمیر پالیسی کو بڑھانا ہوگا.
محبوبہ مفتی نے میٹنگ کے بعد وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر کہا کہ "کشمیر کا مسئلہ حل بات چیت سے ہی نکلے گا." ویسے وادی کے بگڑتے حالات اور ریاستی حکومت کے اندرونی تصادم کے درمیان وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات سے محبوبہ مفتی کو کچھ تسلی اور راحت ضرور ملی.
font-size: 18px; text-align: start;">
وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے واجپئی کی کشمیر پالیسی کو آگے بڑھانے کی وکالت کی. انہوں نے کہا کہ "واجپئی والی پالیسی سے کشمیر کا مسئلہ حل بات چیت سے ہی نکلے گا. پہلے حالات سدھارینگے پھر بات چیت کریں گے."
جب یہ ملاقات چل رہی تھی تب نارتھ بلاک میں قومی سلامتی کے مشیر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو بتا رہے تھے کہ گزشتہ چھ ماہ میں وادی میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے. وزارت کے مطابق اکتوبر 2016 سے مارچ 2017 کے درمیان پتھراؤ کی 411 واقعات ہوئے ہیں اور 155 دہشت گرد وارداتیں ہوئیں.